روزے سے متعلق پائی جانے والی 19 غلط فہمیاں اور ان کا ازالہ

روزے سے متعلق پائی جانے والی 19 غلط فہمیاں اور ان کا ازالہ

 *╭┄┅┅┅─══❁﷽❁══─┅┅┅•┄╮*

     *🤝​اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎​*  

 ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖



*🔹روزے سے متعلق پائی جانے والی 19 غلط فہمیاں اور ان کا ازالہ* 


✒️ *ابومحمدمفتی علی اصغر عطاری مدنی* 

روزے کے بارے میں لوگوں میں پائی جانے والی19 غلط باتیں جن کی کوئی حقیقت نہیں۔


 *👈🏻پہلی غلط فہمی* 

اُلٹی آنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے

۔دُرُست مسئلہ

اَزْخود کتنی ہی اُلٹی(قَے)آئے روزہ نہیں ٹوٹتا البتہ خود قصداً 

(یعنی جان بوجھ کر)مثلاً انگلی وغیرہ منہ میں ڈال کر قَے کی 

اور وہ منہ بَھر ہو تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔جبکہ روزہ دار ہونایاد ہو۔


 *👈🏻دوسری غَلَط فہمی* 

حالتِ روزہ میں اِحتِلام ہوجائے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔

دُرُست مسئلہ

 حالتِ روزہ میں اِحتِلام سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔


 *👈🏻تیسری غَلَط فہمی* 

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ تھوک یا بلغم نگل جانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا یا مکروہ ہوگا 

اسی بِنا پر وہ بار بار تھوکتے رہتے ہیں۔


دُرُست مسئلہ 

تھوک اور بلغم جب تک منہ میں ہے ان کو نگلنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا 

ہاں منہ سے باہَر مثلاً ہتھیلی پر تھوک کر پھر منہ میں دوبارہ ڈالا تو روزہ 

ٹوٹ جائے گا اور ایسا عام طور پر کوئی نہیں کرتا۔


 *👈🏻چوتھی غَلَط فہمی* 

کچھ لوگ روزہ میں تیل، خوشبو لگانے اور مُوئے زیرِ ناف صاف کرنے کو 

درست نہیں سمجھ رہے ہوتے۔

دُرُست مسئلہ 

یہ کام روزہ کی حالت میں جائز ہیں۔ سُرمہ لگانے سے بھی 

روزہ نہیں ٹوٹے گا، البتہ کاجَل کا حکم سُرمہ والا نہیں کاجَل 

سے پرہیز کیا جائے۔


 *👈🏻پانچویں غلط فہمی* 

رمضان میں سَحَری میں آنکھ نہ کھلے اور سَحَری کھانا چھوٹ جائے تو روزہ نہیں ہوتا۔

دُرُست مسئلہ 

سَحَری روزہ کے لئے شرط نہیں۔ رات میں نیّت کر لی جائے یا پھر نصف النہار (ضحوی کبریٰ)سے پہلے پہلے نیّت کر لی

 تب بھی ٹھیک ہے لیکن سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد نیت کی جائے تو تین چیزیں خاص مدِّنظر رکھی جائیں،

اوّل:یہ کہ روزہ بند ہونے کے بعد سے نیت کرنے تک قصداً کوئی مُنافیِ روزہ کام مثلاً کھانا پینا وغیرہ نہ کیا ہو

دوم:یہ کہ یہ نیت کرے کہ میں روزہ بند ہونے کے وقت سے روزے سے ہوں۔ 

سوم:یہ کہ نصف النہا ر کے بعد نیت نہیں ہو سکتی۔


 *👈🏻چھٹی غَلَط فہمی* 

رات میں غسل فرض ہوجائے تو اب روزہ شروع ہونے کے بعد کلی یا ناک میں پانی

 افطار کے وقت ہی ڈالیں گے۔

دُرُست مسئلہ

 روزہ شروع ہونے سے پہلے کسی بھی وجہ سے غسل فرض ہو یا روزہ میں احتلام ہوجائے تو غروب کا انتظار نہیں کریں

 گے۔ روزہ کی حالت میں نہانا ہو تب بھی غسل کے تمام فرائض ادا کئے جائیں گے۔پورے جسم پر پانی بہانے کے

 ساتھ ساتھ غسل میں کلی کرنا اور ناک کے پورے نرم حصہ میںپانی پہنچانا فرض ہے اس کے بغیر نہ غسل اُترے گا

 نہ نمازیں ہوں گی یاد رہے کہ روزہ ہو تو غَرْغَرَہ نہیں کریں گے اور عام دنوں میں بھی غَرْغَرَہ غسل کا فرض یا کلی کا

 حصہ نہیں، جُداگانہ سنّت ہے وہ بھی اس وقت جب روزہ نہ ہو، البتہ روزہ کی حالت میں ناک میں پانی سانس کے

 ذریعے اوپر کھینچنے کی اجازت نہیں۔


 *👈🏻ساتویں غَلَط فہمی* 

حالتِ روزہ میں مِسْواک نہیں کی جا سکتی۔

دُرُست مسئلہ

 مِسْواک کی جا سکتی ہے البتہ یہ احتیاط رکھی جائے 

کہ ریشے حَلْق میں نہ جائیں۔


 *👈🏻آٹھویں غَلَط فہمی* 

جب تک اذان ہوتی رہے سَحَری میں کھانا پینا جاری رکھا جا سکتا ہے۔

دُرُست مسئلہ

 جب سَحَری کا وقت ختم ہوجاتا ہے تو اذانِ فجر اور نمازِ فجر کا وقت شروع ہوتا ہے 

لہٰذا جو سَحَری بند ہونے کے باوجود اذان، شروع یا ختم ہونے کا اِنتِظار کرتے ہوئے 

کھاتا پیتا رہا اس نے اپنا روزہ برباد کیا اس کا روزہ ہوا ہی نہیں۔


 *👈🏻نویں غَلَط فہمی* 

چوٹ وغیرہ لگنے پر خون نکل آنے یا خون ٹیسٹ کروانے سے 

روزہ پر کوئی اثر پڑتا ہے۔

دُرُست مسئلہ

 جسم سے کوئی چیز باہَر آنے پر روزہ نہیں ٹوٹتا لہٰذا ٹیسٹ کے لئے خون نکلنے یا زخمی 

ہونے پر خون بہنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔روزہ کسی چیز کے براہِ راست ذریعے 

سے جوف ، معدے یا دِماغ تک پہنچنے پر ٹوٹتا ہے البتہ چند صورتیں مُسْتَثْنٰی ہیں

 جیسا کہ روزہ یاد ہوتے ہوئے جان بوجھ کر منہ بھر قے کرنا۔


 *👈🏻دسویں غَلَط فہمی* 

روزہ میں انجکشن لگانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔

دُرُست مسئلہ

 اگر یہ سوچ اُن عُلَما کی پیروی کی وجہ سے ہے جن کا مؤقف یہی ہے تو ٹھیک ہے،

 البتہ جو قَوِی اور مضبوط دلائل ہیں ان کی رُو سے انجکشن لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا 

خواہ ’’نَس ‘‘(Vein)میں لگایا جائے یا ’’گوشت ‘‘ (Muscle)میں

شدید ضرورت ہوتو ڈرپ بھی لگائی جا سکتی ہے۔


 *👈🏻گیارہویں غَلَط فہمی* 

روزہ میں عِطْر یا خوشبو سونگھنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔

دُرُست مسئلہ 

مائع خوشبو یعنی لِیکوِڈ حالت میں یا ٹھوس خوشبو سونگھنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا 

البتہ اگر کسی نے اگر بَتّی کا دُھواں مثلاً منہ یا ناک کے ذریعے اندر کھینچا

جو کہ لامحالہ حَلْق میں جائے گا اور یونہی کسی بھی خوشبو دار یا غیر خوشبو دار 

دھوئیں کی دھونی اس طرح لی کہ مثلاً اس کے دھوئیں کو ناک یامنہ سے 

حَلْق میں داخل کیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔


 *👈🏻بارہویں غلط فہمی* 

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ جس دن سفر کرنا ہے اس دن روزہ چھوڑ سکتے ہیں۔

درست مسئلہ 

اگر صبح صادق کے وقت حالتِ سفر میں ہوں تو روزہ چھوڑ سکتے ہیں لیکن اگر صبح صادق 

کے بعد سفر شروع کرنا ہو تو اس دن کا روزہ نہیں چھوڑ سکتے۔البتہ اگر دن کے وقت 

شرعی مسافت والا سفر شروع کیااور ابھی مسافر ہی ہوں تو اگلے دن کا روزہ چھوڑ سکتے ہیں 

اور حالت سفر میں جتنے بھی روزے چھوڑے جائیں بعد میں ان کی قضا کرنا ہوگی ۔


 *👈🏻تیرہویں غلط فہمی* 

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ جو مرض یا کسی اور درست عارضے یا بغیر عذرکے روزہ چھوڑ دے 

تو فدیہ دینا اس کا متبادل ہے 

درست مسئلہ

 ایسا سمجھنا درست نہیں۔روزہ کسی بیماری کی بنیاد پر ترک کیا ہو یا بغیر کسی عذر کے، پہلا مرحلہ یہ ہے 

کہ اس روزے کے بدلے ایک روزہ قضا رکھے۔فدیہ صرف اس صورت میں متبادل ہوگا جب 

بڑھاپے کی وجہ سے روزہ رکھنے کی قدرت نہ ہو،نہ ہی آئندہ قدرت ملنے کی امید ہوایسے شخص کو

 ’’شیخ فانی‘‘ کہتے ہیں اس کی تفصیل بہار شریعت یا فیضان رمضان سے دیکھئے۔


 *👈🏻چودہویں غلط فہمی* 

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ٹوتھ پیسٹ کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔

درست مسئلہ

 مطلقاً ہر صورت میں ٹوتھ پیسٹ کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہاں اگرٹوتھ پیسٹ کے ذرات

 حلق سے نیچے اتر گئے تو اب روزہ ٹوٹ جائے گا اسی بناء پر روزے کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ 

کرنے سے علمائے کرام منع فرماتے ہیں کہ اس کے ذرات کا حلق سے نیچے اترنے کا اندیشہ 

ہوتا ہے۔ اگر ذرات حلق سے نیچے نہ اتریں تب بھی ٹوتھ پیسٹ کرنا مکروہ ہے۔


 *👈🏻پندرہویں غلط فہمی* 

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہر قسم کا روزہ خواہ فرض ہو،واجب یا نفل خواہ رمضان کا

 ’’ادا‘‘ روزہ ہو یا’’ قضا‘‘ اس کے توڑنے سے کفارہ لازم ہوگا۔

درست مسئلہ 

ہر روزہ توڑنے سے کفارہ لازم نہیں ہوتا بلکہ صرف رمضان کا ’’ادا‘‘ روزہ توڑنے سے 

کفارہ لازم ہوتا ہے اور اس کی بھی مخصوص شرائط ہیں جو کتبِ فقہ میں مذکور ہیں۔

کچھ صورتیں ایسی ہیں جن میں رمضان کا روزہ توڑنے سے کفارہ لازم نہیں ہوتا اور 

کچھ میں کفارہ لازم ہوتا ہے البتہ قضا کا ایک روزہ رکھنا ہر صورت میں لازمی ہے ۔


 *👈🏻سولہویں غلط فہمی* 

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ روزے کی حالت میں ٹھنڈک کے لئے نہانا یا کلی کرنا مکروہ ہے۔

درست مسئلہ 

روزے کی حالت میں ٹھنڈک حاصل کرنے کے لئے نہانا یا کلی کرنا 

بلکہ بدن پر گیلا کپڑا لپیٹنا بھی مکروہ نہیں۔ ہاں اگر پریشانی ظاہر کرنے کے لیے 

گیلا کپڑا لپیٹا تو مکروہ ہے کہ عبادت میں دل تنگ ہونا اچھی بات نہیں۔


 *👈🏻سترہویں غلط فہمی* 

بعض لوگ سمجھتے ہیں روزہ چھوٹ جائے جب بھی ساٹھ روزے 

بطور کفارہ کے رکھنا ہوتے ہیں 

درست مسئلہ 

روزہ چھوڑ دینے پر اس کی صرف قضا لازم ہے یعنی ایک روزہ قضا کا 

بعد میں رکھنا ہوگا البتہ بغیر عذر شرعی روزہ چھوڑنا سخت گناہ کا کام ہے 

ایسی صورت میں قضا رکھنے کے ساتھ ساتھ توبہ بھی کرنا ہوگی۔


 *👈🏻اٹھارہویں غلط فہمی* 

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ کلی کرتے ہوئے اگر غلطی سے پانی حلق سے اتر جائے تو روزہ نہیں ٹوٹتا۔

درست مسئلہ 

مطلقاً ایسا سمجھنا درست نہیں ، درست مسئلہ یہ ہے کہ جب روزہ دار ہونا یاد ہو تو اگرچہ 

پانی غلطی سے حلق سے اترا ہو،روزہ ٹوٹ جائے گا۔ ہاں اگر روزہ دار ہونا ہی یاد نہ ہو

 تو اب اگرچہ جان بوجھ کر پانی حلق سے اتارے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔دوسرے لفظوں 

میں یوں سمجھئے کہ بھول کر کھانے پینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا لیکن بطور خطا کھانے پینے

 سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔


 *👈🏻انیسویں غلط فہمی* 

بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ حاملہ اور دودھ پلانے والی 

عورت پر روزہ فرض نہیں۔

درست مسئلہ 

اگر حاملہ اور دودھ پلانے والی عورت روزہ رکھنے پر قادر ہو تو اس پر بھی 

روزہ رکھنا فرض ہے۔ ہاں اگر روزہ رکھنے سے اپنی یا بچے کی جان کونقصان 

پہنچنے کا صحیح اندیشہ ہو تو اس صورت میں وہ رمضان کا روزہ چھوڑ سکتی ہے 

لیکن جتنے روزے چھوڑے گی وہ بعد میں قضاء رکھنے ہوں گے۔

۔ ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖


*•━━━━━━━᪥━━━━━━━•*

   *ᴥ•ᴘᴏsᴛ ʙʏ⭝*

   Fateh.Gul

Post a Comment

0 Comments